Islamic waqiat

Urdu story
2



غصہ

حضرت سلیمان بن صرد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ کے پاس 2 آدمیوں نے آپس میں ایک دوسرے کو گالی دی۔ ان میں سے ایک کا چہرہ غصہ کی وجہ سے سرخ ہوگیا۔ رسول کریم ﷺ نے اس آدمی کی طرف دیکھ کر فرمایا میں ایک ایسا کلمہ جانتا ہوں اگر وہ اسے کہہ لے تو اس سے (غصہ کی حالت) جاتی رہے گی (وہ کلمہ یہ ہے)


اعوذ بااللہ من الشیطن الرجیم۔ 


حضر ت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ دو آدمیوں نے رسول اللہ ﷺ کے سامنے ایک دوسرے کو گالی دی، پس ایک شخص کو شدید غصہ آیا حتی کہ مجھے خیال پیدا ہوا کہ شدید غصہ کی وجہ سے اس کی ناک پھٹ جائے گی، پس نبی ﷺ نے فرمایا مجھے ایک کلمہ معلوم ہے اگر وہ شخص اسے پڑھ لے تو اس کا تمام غصہ ختم ہوجائے گا۔ حضرت معاذ رضی اللہ عنہ نے کہا اے اللہ کے رسول وہ کون سا کلمہ ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا

� اللہم انی اعوذبک من الشیطان الرجیم�

(اے اللہ! میں شیطان مردو سے تیری پناہ چاہتا ہوں) راوی بیان کرتے ہیں کہ حضرت معاذ رضی اللہ عنہ اسے (جسے غصہ آیا تھا) کہنے لگے یہ کلمات کہو تو اس نے انکار کردیا اور لڑائی میں مزید تیز ہوگیا اور اس کے غصہ میں اضافہ ہونے لگا۔

(سنن ابی داوُد، جلد سوئم کتاب الادب :4780

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے نبی کریم ﷺ سے عرض کیا کہ مجھے کوئی وصیت فرمادیجئے؟ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا غصہ نہ کیا کرو۔ اس شخص نے اپنی (وہی) درخواست کئی بار دہرائی۔آپ ﷺ نے ہر مرتبہ یہی ارشاد فرمایا غصہ نہ کیا کرو۔ 

(بخاری) (جامع ترمذی، جلد اول باب البر والصلۃ :2020)

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا طاقتور وہ نہیں ہے جو (اپنے مقابل کو) پچھاڑ دے بلکہ طاقتور وہ ہے جو غصہ کی حالت میں اپنے آپ پر قابو پالے۔

(سنن ابی داوُد، جلد سوئم کتاب الادب :4779) (بخاری)

حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا جب تم میں سے کسی کو غصہ آئے اور وہ کھڑا ہو تو اس کو چاہئے کہ بیٹھ جائے اگر بیٹھنے سے غصہ چلا جائے (تو ٹھیک ہے) ورنہ اس کو چاہئے کہ لیٹ جائے۔

(ترمذی) (ابوداوُد)

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا لوگوں  کو (دین) سکھاؤ اور خوشخبریاں سناؤ اور دشواریاں پیدا نہ کرو اور جب تم میں سے کسی کو غصہ آئے تو اسے چاہئے کہ خاموشی اختیار کرلے۔

(مسند احمد)

حضرت عطیہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: غصہ شیطان (کے اثر) سے ہوتا ہے۔ شیطان کی پیدائش آگ سے ہوئی ہے اور آگ پانی سے بجھائی جاتی ہے لہذا جب تم میں سے کسی کو غصہ آئے تو اس کو چاہئے کہ وضو کرلے۔

(ابوداوُ د) (سنن ابی داوُ د، جلد سوئم کتاب الادب :4784

حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا بندہ (کسی چیز کا) ایسا کوئی گھونٹ نہیں پیتا جو اللہ تعالیٰ کے نزدیک غصہ کا گھونٹ پینے سے بہتر ہو جس کو وہ محض اللہ تعالیٰ کی رضا کے لئے پی جائے۔

(مسند احمد)

حضرت معاذ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص غصہ کو پی جائے جبکہ اس میں غصہ کے تقاضا کو پورا کرنے کی طاقت بھی ہو (لیکن اس کے باوجود جس پر غصہ ہے اس کو کوئی سزا نہ دے) اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس کو ساری مخلوق کے سامنے بلائیں گے اور اس کو اختیار دیں گے کہ جنت کی حوروں میں سے جس حور کو چاہے اپنے لئے پسند کرلے۔

(ابوداوُد) (جامع ترمذی ،جلد اول باب البر والصلۃ :2021)

Post a Comment

2Comments
Post a Comment
To Top